علم نجوم کی روشنی میں ایک تجزیہ (07th aug 2017)

جناب شہباز شریف کی تاریخ پیدائش 23 ستمبر 1951 ء ہے اور وقت پیدائش 11:00am لاہور ہے،زائچے کے پہلے گھر میں برج عقرب کے 4 درجے 28 دقیقے طلوع ہیں، پہلے اور چھٹے گھر کا حاکم سیارہ مریخ زائچے کے نویں گھر میں ہبوط یافتہ ہے جو شہباز شریف صاحب کی صحت کے معاملات کے لیے تشویش ناک ہے،زائچے کے دوسرے گھر کا حاکم سیارہ مشتری پانچویں اپنے ہی گھر برج حوت میں ہے اور نہایت طاقت ور اور مبارک پوزیشن رکھتا ہے،سونے پر سہاگا یہ کہ قمری برج سے دسویں گھر میں رہتے ہوئے ’’ہمسا یوگ اور گچکیسری یوگ‘‘ بنارہا ہے، ہمسا یوگ جناب ذوالفقار علی بھٹو کے زائچے میں اور جنرل راحیل شریف کے زائچے میں بھی ہمسا یوگ موجود تھا، ایسے لوگ دانش ورانہ اور فلسفیانہ سوچ کے مالک ہوتے ہیں، اپنے متعلقہ شعبے میں اپنی حیثیت کو تسلیم کراتے ہیں، جب کہ گچکیسری یوگ فلاح و بہبود کے کاموں کی طرف لے جاتا ہے، ایسے لوگ دولت بھی کماتے ہیں اور کار خیر کی طرف بھی راغب رہتے ہیں۔
بلاشبہ شہباز شریف صاحب نے پنجاب میں عوامی فلاح و بہبود کے لیے بہت سے ترقیاتی کام کیے ہیں اور مزید کر رہے ہیں، اگرچہ ہمسا یوگ جناب نواز شریف کے زائچے میں بھی ہے لیکن سیارہ مشتری جو اس یوگ کا اہم کردار ہے، سیارہ شمس کی قربت کے سبب تحت الشعاع ہوگیا ہے لہٰذا جو دانش ورانہ فہم و فراست شہباز شریف کو اس یوگ کے سبب حاصل ہے وہ بہر حال نواز شریف کو حاصل نہیں، اس کا ثبوت یہ ہے کہ تین بار ملک کے وزیراعظم کا عہدہ انہیں ملا لیکن وہ اسے سنبھال نہ سکے، اس عہدے کے حقیقی تقاضوں کو پورا نہ کرسکے، اقتدار میں آنے کے بعد خود کو کسی نہ کسی محاذ آرائی میں الجھائے رکھا جس کا نتیجہ بالآخر وقت سے پہلے اقتدار سے محرومی کی صورت میں نکلا۔
زائچے کا تیسرا اہم گھر چوتھا گھر ہے، اس کا حاکم سیارہ زحل گیارھویں گھر میں شمس کی قربت کے سبب غروب ہے اور نوامسا چارٹ میں ہبوط یافتہ ہے، یہ خرابی اعلیٰ تعلیم میں رکاوٹ اور موروثی معاملات میں ان کی پوزیشن کو کمزور کرتی ہے، وہ ابتدا سے آج تک اپنے والد کے بعد اپنے بڑے بھائی کے زیر سایہ زندگی گزارنے پر مجبور رہے، زائچے کا تیسرا اہم گھر چھٹا گھر ہے جو صحت کے علاوہ اختلاف رائے اور زندگی میں پیدا ہونے والے دیگر تنازعات کی نشان دہی کرتا ہے، زائچے کا نواں گھر جسے بھاگیہ استھان کہا جاتا ہے یعنی قسمت کا گھر، یہ بھی نہایت کمزور ہے کیوں کہ اس کا حاکم سیارہ قمر زائچے کے آٹھویں گھر میں ایک مصیبت زدہ پوزیشن میں ہے، شاید یہی وجہ ہے کہ بہت سی خوبیوں اور صلاحیتوں کے باوجود وہ اپنے بھائی کے زیر انحصار ہیں اور انہوں نے کبھی اس دائرے سے نکلنے کی کوشش بھی نہیں کی ، زائچے کا دسواں گھر اسد نہایت طاقت ور ہے کیوں کہ اس کا حاکم سیارہ شمس گیارھویں گھر میں طاقت ور ہے لہٰذا کم تعلیم کے باوجود ان کا کرئر ، ان کی شہرت، ان کی کارکردگی ہمیشہ نمایاں رہی ہے،زائچے کا گیارھواں گھر جس کا حاکم سیارہ عطارد ہے ، کاروباری فوائد اور دیگر زندگی کے فوائد سے متعلق ہے، یہ بھی اگرچہ طاقت ور ہے لیکن معمولی سا یعنی تقریباً 21 فیصد راہو کیتو محور کی زد میں ہے جس کی وجہ سے انہیں زندگی میں بعض نقصانات کا سامنا رہا ہے، بارھویں گھر کا حاکم سیارہ زہرہ بھی زائچے کے دسویں گھر میں موجود ہے اور مضبوط پوزیشن رکھتا ہے۔
عزیزان من! زائچے میں سیارگان کی نشست اور قوت و ضعف پر روشنی ڈال دی گئی ہے جس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ زندگی کے کون سے پہلو کمزور ہیں اور کون سے مضبوط ہیں، اسی زائچے میں اگر کوئی ستارہ 6,8,12 گھروں میں ہو تو یہ ایک بڑی خرابی تصور کی جاتی ہے،اس زائچے کی سب سے بڑی خرابی یہ ہے کہ نویں قسمت کے گھر کا حاکم سیارہ قمر آٹھویں گھر میں ہے،ایسے لوگ عموماً کنویں کے قریب پہنچ کر بھی پیاسے رہتے ہیں،کسی بھی زائچے میں نویں گھر کے حاکم کی اچھی اور مضبوط اور پوزیشن بڑی اہمیت رکھتی ہے، شاید یہی وجہ ہے کہ وہ اپنی بہترین صلاحیتوں کے اظہار میں اپنے بڑے بھائی سے آگے نہیں نکل سکے، ہمیشہ سے قسمت کے رحم و کرم پر ہیں۔

فطری خوبیاں اور خامیاں

طالع برج عقرب ایک آبی اور ثابت برج ہے، عقرب افراد بے پناہ صلاحیتوں کے مالک، سب کچھ حاصل کرنے کے خواہش مند، جذباتی شدت پسند، گہرے اور رازدارانہ طور طریقوں سے کام کرنے والے ہوتے ہیں، جب وہ کوئی ٹارگٹ مقرر کرلیتے ہیں تو ہر قیمت پر کامیاب ہونا چاہتے ہیں، ان کی محبت اور نفرت میں بھی شدت اور انتہا پسندی نمایاں ہوتی ہے،اپنے دشمنوں کو آسانی سے معاف نہیں کرتے،کبھی کھل کر اور سامنے آکر وار نہیں کرتے، ان کے دشمن عموماً بے خبری میں حملے کا شکار ہوتے ہیں، اس اعتبار سے یہ خطرناک ترین دشمن بھی ثابت ہوتے ہیں، محبت اور دوستی میں بھی ان کا یہ شدت پسندانہ رویہ نمایاں رہتا ہے،دنیا کے اکثر غیر معمولی افراد برج عقرب کے تحت پیدا ہوئے ہیں، چوں کہ عقرب کے ابتدائی درجات زائچے میں طلوع ہیں لہٰذا سیارہ زہرہ کے زیر اثر ہیں، یہ صورت حال بہت زیادہ سیکس سے رغبت ظاہر کرتی ہے لہٰذا دو بیویوں کے شوہر ہیں۔
طالع پیدائش کے بعد قمری برج (Moon sign) فطری رجحانات و میلانات کی نشان دہی کرتا ہے،قمر برج جوزا میں ہے جس کا حاکم سیارہ عطارد ہے لہٰذا فطری ذہانت، ہوشیاری اور چالاکی سیارہ عطارد کے زیر اثر برج جوزا کی امتیازی خصوصیت ہے،یہ لوگ اُڑتی چڑیا کے پر گننے کی سلاحیت رکھتے ہیں، یہاں قمر چاند کی منزل اردرا میں ہے، اس منزل کا حاکم راہو ہے جو سیاست کا ستارہ ہے اور نہایت پُرفریب ہے ، کئی اعتبار سے اس منزل کو عیبی خیال کیا جاتا ہے کیوں کہ برج جوزا اور عطارد کی ذہانت راہو کے اشتراک سے منفی رُخ بھی اختیار کرسکتی ہے،خیال رہے کہ زائچے میں عطارد راہو سے متاثر بھی ہے، یہ صورت حال ظاہر کرتی ہے کہ صاحب زائچہ کی ذہانت و فطانت اعلیٰ ترین درجے کی حامل ہے۔
قمر اگر نچھتر اردرا میں واقع ہو تو سیاسی ذہن کا مالک بناتا ہے، ایسے لوگ سماجی ہنر مند ہوتے ہیں لیکن ذہنی عدم استحکام کا شکار رہتے ہیں، متذبذب، نکتہ چیں، جائز و ناجائز کی پروا نہ کرنے والے، چرب زبان، بہت گُھنّنے، کوئی نہیں اندازہ کرسکتا کہ ان کے دماغ میں کیسی کھچڑی پک رہی ہے اور یہ کیا کرنے والے ہیں، کبھی کبھی کوئی ایسی عجیب و غریب حرکت کربیٹھتے ہیں کہ ان کے بہت قریبی رفقا بھی حیران رہ جائیں، ان کا متجسس ذہن علم کی پیاس ظاہر کرتا ہے ، عام لوگوں سے الگ تھلگ اور کچھ اکڑے ہوئے یا خلاف معمول وضع قطع کے مالک نظر آتے ہیں، دوسروں سے خود کو ممتاز رکھنے اور کچھ مختلف نظر آنے کا شوق یا خبط ان کے اندر موجود ہوتا ہے، گزشتہ دنوں جب وہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے تشریف لائے تو لوگ ان کی وضع قطع دیکھ کر چونک پڑے تھے، یہ لوگ ذہین ہونے کے ساتھ ، ہمہ گیر بھی ہوتے ہیں اور کسی بھی موضوع پر گفتگو کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں، آپ ان کو آل راؤنڈر بھی کہہ سکتے ہیں۔
دنیا کی مشہور شخصیات میں اردرا نچھتر میں پیدا ہونے والے افراد میں سابق بھارتی وزیراعظم بی پی سنگھ، محترمہ بے نظیر بھٹو، کانگریسی لیڈر نرسمہا راؤ، گلزاری لال نندا، نپولین بوناپارٹ کی محبوبہ جوز فائن، لیڈی ڈیانا، اداکارہ کرشمہ کپور وغیرہ نمایاں ہیں۔
عجیب بات یہ ہے کہ اپنی بے پناہ خوبیوں اور صلاحیتوں کے باوجود یہ لوگ کبھی مطمئن نہیں ہوتے، کفایت شعار، مہربان اور فیاض ہونے کے باوجود ناشکر گزار ہوتے ہیں، ان کے لیے گناہ سے بچنا ضروری ہوتا ہے، ان کی ہمدردیاں آسانی سے حاصل کی جاسکتی ہیں، کھانے پینے کے شوقین اور بے چین فطرت کے مالک ہوتے ہیں، ان کی سخت گیری ظالمانہ حد تک ہوسکتی ہے، انہیں جو کام سونپا جائے، اسے بہت ذمے داری سے پورا کرتے ہیں، اپنے کام سے حد سے زیادہ مخلص اور سنجیدہ ہوتے ہیں لہٰذا کوئی چھوٹی سے چھوٹی رکاوٹ بھی ذہنی تناؤ اور روحانیکرب کا باعث ہوسکتی ہے،صابر اور ثابت قدم ہوتے ہیں، اکثر ان کی کارگزاری بے لوث ہوتی ہے لہٰذا سماجی کاموں کے لیے نہایت موزوں ہوتے ہیں، ذاتی کاروبار میں بھی بہت کامیاب ہوتے ہیں، ان کا سب سے بڑا مسئلہ نروس سسٹم کی خرابی ہے،جلد کی حساسیت یا الرجی کا شکار ہونا بھی ان کی بیماریوں میں شامل ہے،انہیں ایسی بیماریاں بھی لاحق ہوجاتی ہیں جو شاید ناقابل علاج ہوں۔