حکومت کے سخت فیصلے اور اقدام ، اپوزیشن میں انتشار و افتراق

پاکستان میں مہنگائی نے عوام کا چین و سکون ختم کردیا ہے، غریب یا متوسط طبقے کے لوگ کسی صورت اپنی ضروریات پوری نہیں کرسکتے، ہماری وزارت خزانہ مزید مہنگائی میں اضافے کی باتیں کر رہی ہیں، سنا ہے آئی ایم ایف سے جو نیا معاہدہ ہوا ہے وہ نہایت سخت ہے، یہ سختی مزید کتنی بڑھے گی اور غریب و متوسط طبقہ کتنا دباو¿ برداشت کرسکے گا اس کا فیصلہ تو آنے والا وقت ہی کرے گا، فی الحال ایک پرانا شعر ذہن میں آرہا ہے ، آپ بھی سنیں

جو ہم پہ گزرنی ہے اک بار گزر جائے
وہ کتنے ستم گر ہیں کھل جائے تو اچھا ہو

عزیزان من! اس میں کوئی شک نہیں کہ زائچہ پاکستان میں راہو کیتو کی پوزیشن حکومت اور وزیراعظم کے لیے نہایت سخت اور ناموافق اثر ڈال رہی ہیں، یہ اثر دسمبر کے آخر تک رہے گا، 4 دسمبر کا سورج گہن اس مہینے میں سونے پر سہاگا ہے،یہ گہن زائچہ پاکستان کے ساتویں گھر میں واقع ہوگا، برج عقرب میں قمر ویسے بھی نحوست اثر خیال کیا جاتا ہے، مزید یہ کہ شمس کی قربت کے سبب غروب ہوگا، امکان ہے کہ حکومت مزید ایسے فیصلے کرسکتی ہے جو اس کی مقبولیت میں کمی لائیں اور عوام کے لیے پریشانی کا باعث ہوں لیکن اس کے ساتھ ہی چار دسمبر کا سورج گہن اپوزیشن کے لیے بھی نحس اثرات کا حامل ثابت ہوگا جو آج کل آڈیو ویڈیو کا گیم کھیل رہی ہے، ہر چینل پر عوامی مسائل کے بجائے آڈیو ویڈیو سے متعلق بحث مباحثے جاری ہیں، گویا اپوزیشن حکومت پر عوامی مسائل کے حوالے سے کوئی معقول دباو ڈالنے میں ناکام ہے اور آئندہ بھی ناکام رہے گی، ان کی اپنی صفوں میں اختلاف رائے موجود ہے جو ظاہر ہے کسی طرح بھی حکومت کے خلاف کسی موثر کارروائی کے لیے مناسب نہیں ہے۔
سورج گہن کے وقت اسلام آباد کے اُفق پر طالع برج دلو طلوع ہوگا، گویا گہن زائچے کے دسویں گھر میں لگے گا، دسواں گھر اقتدار ، تجارت، وزیراعظم اور پارلیمنٹ سے متعلق ہے، سیارہ مشتری زائچے کے پہلے گھر میں ، راہو چوتھے گھر میں ، مریخ نویں گھر میں جب کہ کیتو شمس و قمر اور عطارد دسویں گھر میں ہوں گے، زہرہ گیارھویں گھر میں اور طالع کا حاکم سیارہ زحل زائچے کے بارھویں گھر میں ہوگا۔
طالع برج دلو کے لیے راہو کیتو کے علاوہ سیارہ قمر اور عطارد منحوس اثر کے حامل سیارے ہیں، عطارد زائچے کے چوتھے اور دسویں گھر کو متاثر کرے گا جس کا اثر حکومت ، اپوزیشن اور عوام تینوں محفوظ کریں گے، افواہوں اور غلط قسم کی خبروں میں اضافہ ہوگا کیوں کہ قمر اور شمس کا قران خاصا منحوس اثر ثابت ہوگا لہٰذا لوگوں کی نفسیات بری طرح متاثر ہوگی اور ساتھ ہی صحت کے معاملات بھی پریشان کن حد تک بڑھ سکتے ہیں، کسی وبا کے امکان کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، عام لوگوں کو خصوصی طور پر صحت کے معاملات میں محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی، زیادہ سے زیادہ صدقات اور استغفارکا ورد ضروری ہے ۔
سیارہ شمس کا تعلق صاحب حیثیت اور با اثر یا عہدہ و مراتب رکھنے والے افراد سے ہے، اس گہن کے نتیجے میں ایسے تمام لوگ متاثر ہوں گے، شمس اس کے علاوہ فطری طور پر صحت کا نمائندہ ہے لہٰذا عام لوگوں کے علاوہ خاص لوگوں کی صحت بھی متاثر ہوسکتی ہے، پاکستان کے زائچے میں چوں کہ شمس اپوزیشن کا بھی نمائندہ ہے لہٰذا اپوزیشن کی صورت حال بھی ٹھیک نہیں ہوگی، ان کے درمیان باہمی اختلافات میں اضافہ ہوگا اور آڈیو ویڈیو کا موسم انھیں بھی متاثر کرے گا۔
16 دسمبر کے بعد سے 15 جنوری 2022 ءتک زائچہ پاکستان کے مطابق صورت حال خاصی پیچیدہ ہوسکتی ہے، اُس وقت اہم تبدیلیوں کا امکان ہے، بیوروکریسی اور فوجی اسٹیبلشمنٹ میں نمایاں تبدیلیاں دیکھنے میں آئیں گی، گویا سال ختم ہونے سے پہلے اور فوراً بعد شطرنج کی بساط پر نئی تبدیلیوں کی نشان دہی ہورہی ہے، نئے آنے والے سال 2022 ءمیں کھیل کا رخ تبدیل ہونے جارہا ہے شاید سیاست ، بیوروکریسی اور دیگر مقتدر اداروں میں نئی سرگرمیوں اور نئی دلچسپیوں کے لیے نیا میدان تیار ہوگا، سال 2022 ءکیسا ہوگا؟اس حوالے سے ہمارا خصوصی مضمون ان شاءاللہ آئندہ ہفتے ملاحظہ کیجیے گا۔

دسمبر کی سیاروی رفتار

سیارہ شمس برج عقرب میں حرکت کر رہا ہے، 16 دسمبر کو برج قوس میں داخل ہوگا، سیارہ عطاردبھی برج عقرب میں ہے، 10 دسمبر کو برج قوس میں داخل ہوگا، مستقل غروب ہے اور دسمبر کے پورے مہینے میں تقریباً 24 دسمبر تک غروب رہے گا، سیارہ زہرہ برج قوس میں حرکت کر رہا ہے، 8 دسمبر کو برج جدی میں داخل ہوگا اور 19 دسمبر سے اسے رجعت ہوجائے گی، 30 دسمبر کو دوبارہ بحالت رجعت برج قوس میں آجائے گا۔
سیارہ مریخ گزشتہ کئی ماہ سے شمس کے قریب ہونے کی وجہ سے حالت غروب میں تھا اور برج میزان میں حرکت کر رہا تھا، اب طلوع ہوچکا ہے اور 5 دسمبر کو اپنے ذاتی برج عقرب میں داخل ہوگا، یہاں مریخ کی حیثیت طاقت ور اور با اثر ہوگی، اس عرصے میں مریخی قوتوں سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے، خاص طور پر عملیات ، نقوش و طلسمات کے شوقین حضرات کے لیے مریخ کی حیثیت موثر ثابت ہوگی۔
سیارہ مشتری گزشتہ دو سالوں میں جس طرح اتار چڑھاو کا شکار رہا ہے، وہ ہم وقتاً فوقتاً بتاتے رہے ہیں، اس سال 15 ستمبر سے اپنے ہبوط کے برج جدی میں نہایت ناقص پوزیشن میں تھا، اب برج دلو میں داخل ہوچکا ہے اور سال کے آخر تک اسی برج میں حرکت کرے گا۔
سیارہ زحل بھی گزشتہ دو سال سے راہو اور کیتو کے نظرات کی وجہ سے مسلسل متاثر رہا ہے، نومبر سے اس کی حیثیت بحال ہوئی ہے، اپنے ذاتی برج جدی میں حرکت کر رہا ہے اور سال کے آخر تک اسی برج میں رہے گا۔
راہو اور کیتو اپنے شرف کے برج ثور اور عقرب میں مستقیم پوزیشن پر یعنی ایک ہی درجے پر ہیں، راہو کیتو کی یہ پوزیشن دسمبر کے آخر تک برقرار رہے گی۔

قمر در عقرب

قمر اپنے ہبوط کے برج عقرب میں 3 دسمبر صبح 05:50 am پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق داخ ہوگا اور 5 دسمبر صبح 07:19am تک ہبوط یافتہ رہے گا، یہ وقت نحس اثر رکھتا ہے ، اس وقت نئے کاموں کی ابتدا نہیں کرنا چاہیے، صرف اپنے معمول کے جاری کاموں کو انجام دینا بہتر ہوگا، اس وقت میں شادی بیاہ سے بھی گریز کرنا چاہیے، البتہ یہ وقت علاج معالجے کے لیے بہتر ہوتا ہے، بیماریوں سے نجات کی کوشش اور دیگر بندش سے متعلق کاموں کی انجام دہی موافق ہوتی ہے، بری عادتوں سے نجات کے لیے ، مخالفین کی زبان بندی، دشمنی کا خاتمہ وغیرہ جیسے اعمال مناسب رہتے ہیں،اپنی ضرورت کے مطابق عمل ہماری ویب سائٹ پر جفر آثار کے لنک میں تلاش کرسکتے ہیں۔

شرف قمر

سیارہ قمر اپنے شرف کے برج ثور میں پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 16 دسمبر بروز جمعرات دوپہر 01:52 pm پر داخل ہوگا اور 19 دسمبر شب 02:51 am تک برج ثور میں رہے گا، یہ موافق اور مددگار وقت ہوگا، اس بار شرف قمر عروج ماہ میں ہوگا لیکن خیال رہے کہ ابتدائی درجات پر راہو کیتو موجود ہیں لہٰذا روایتی طریقے پر حاصل کیا ہوا شرف کا وقت ناموافق ہوگا۔اپنے شرف کے برج میں سیارہ قمر 18 دسمبر صبح 10:12am سے 10:41 am تک باقوت ہوگا اور اس کے بعد 12:38 pm سے 01:21 pm تک باقوت وقت ہوگا، اس عرصے میں ضروری اعمال و وظائف کیے جاسکتے ہیں کیوں کہ یہ شرف عروج ماہ میں ہے لہٰذا برکاتی انگوٹھی یا لوح قمر نورانی وغیرہ بھی تیار کی جاسکتی ہیں۔

سورج گہن اور خصوصی اعمال

اس سال کا آخری سورج گہن 4 دسمبر کو ہوگا، اس وقت اسلام آباد کے اُفق پر برج دلو طلوع ہوگا اور یہ گہن پاکستان کے زائچے کے ساتویں گھر میں اور برج دلو سے دسویں گھر میں واقع ہوگا، ایک مکمل گہن ہے جس کا آغاز10:29:16 am سے ہوگا اور انتہا12:33:26 pm پر ہوگی جب کہ اختتام 01:06:32 am پر ہوگا، یہ گہن پاکستان میں نظر آئے گا، اس لیے زیادہ موثر ہوگا، گہن کے وقت حاملہ خواتین کو خصوصاً احتیاط کی ضرورت ہوگی، انہیں کوئی کام نہیں کرنا چاہیے، بستر پر آرام سے لیٹ کر کثرت سے استغفار کا ورد کرنا چاہیے، گہن کی نحوست سے نجات کے لیے تین مہینے تک گہن کے بعد ہر ہفتہ اور منگل کو صدقہ دینا چاہیے۔
اس گہن کے وقت کے لیے خصوصی عمل درج ذیل ہے اس کو اگر پوری احتیاط اور بتائے گئے طریقے کے مطابق کیا جائے تو ان شاءاللہ کامیابی ملے گی۔

سورہ کوثر کا تالے والا عمل

اس عمل کے لیے گہن کے وقت سے پہلے ایک نیا غیر استعمال شدہ تالا لا کر رکھ لیں۔ تالا لوہے یا اسٹیل کا ہو۔ بہترین بات یہ ہو گی کہ ایسا تالا ہو جو چابی سے کھلتا اور بند ہوتا ہو لیکن اگر ایسا تالا نہ ملے تو کوئی حرج بھی نہیں ہے۔ آپ وہی تالا لے لیں جو بغیر چابی کے کھٹکے سے بند ہوتا ہو۔
مکمل گرہن کے وقت باوضو علیحدہ کمرے میں رجال الغیب کی سمت کا خیال رکھتے ہوئے بیٹھیں اور بسم اﷲ پوری پڑھنے کے بعد سات مرتبہ سورہ کوثر پوری پڑھیں اور پھر زبان سے اپنے مقصد کا اظہار کریں۔ اس کے بعد تالے کے سوراخ میں پھونک مار کر تالا بند کر دیں۔ خیال رہے کہ اس سارے کام کے دوران اپنی ذہنی اور روحانی قوت کو اپنے مقصد پر مرتکز کریں۔ یعنی دل میں یہ یقین پیدا کر یں کہ آپ جو کچھ کر رہے ہیں اور جس مقصد سے کر رہے ہیں وہ یقینا انجام پائے گا۔ اس میں شک و شبہ کی کوئی گنجائش نہ رکھیں۔ مقصد کے حوالے سے سورہ کوثر پڑھنے کے بعد آپ کا جملہ اس طرح ہونا چاہئے۔
مثلاً کسی کے دل میں جگہ اور محبت پیدا کرنا مقصود ہے تو یوں کہیں۔ ”میں نے باندھا خواب و خیال کو فلاں بن فلاں کے جب تک مجھے نہ دیکھے، چین نہ پائے۔“
اگر مقصد کسی بری عادت یا حرکت سے روکنا ہے تو اس طرح کہیں ”میں نے باندھا عادت بدگوئی اور جھوٹ کو فلاں بن فلاں کے کبھی جھوٹ نہ بولے اور خراب کلمات منہ سے نہ نکالے۔“
اگر نشے یا جوئے کی عادت سے روکنا ہو تو جملہ اس طرح کہیں۔ ”میں نے باندھا عادت نشہ یا جوا فلاں بن فلاں کا، کبھی نشہ نہ کرے یا کبھی جوا نہ کھیلے۔“
الغرض کسی بھی برے کام یا بری عادت سے روکنے کے لئے اپنے مقصد کا اظہار ایک مختصر سے جملے میں اس طرح کریںکہ آپ کی کوشش کا اثبات ظاہر ہو اور اس کام کی نفی کی جائے جسے روکنا مقصود ہے۔

ایک نادر عمل تسخیر

یہ عمل ان لوگوں کے لیے بیش بہا تحفہ ہے جن کا کوئی عزیز ، رشتے دار، بیوی یا شوہر ناراض ہو یا ان سے دور بھاگتا ہو اور کسی طرح واپس آنے کا نام نہ لیتا ہو یا پھر ملازمت پیشہ افراد اپنے کسی افسر اعلیٰ کی سختیوں اور زیادتیوں سے پریشان ہوں، وہ اس کی ترقی میں رکاوٹ بن رہے ہوں یا علاقے کا کوئی با اثر اور طاقت ور شخص مخالف ہوگیا ہو اور اس سے تعلقات بہتر کرنا مقصود ہوں تو ایسی صورت میں یہ عمل انشاءاللہ صورت حال کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوگا، اس عمل کو اس سورج گرہن کے علاوہ چاند گرہن یا ایسے قمر در عقرب میں کیا جاسکتا ہے جو چاند کی آخری تاریخوں میں رات کے وقت ہو۔
طریقہ عمل یہ ہے کہ علیحدہ پاک صاف کمرے میں رجال الغیب سے منہ پھیر کر بیٹھیں، کپڑوں پر خوشبو لگائیں اور بخور لوبان کا جلائیں، مٹی کا ایک پیالہ جو بالکل کورا ہو یعنی اسے پہلے قطعی استعمال نہ کیا گیا ہو، پہلے سے لاکر رکھیں اور ایک عدد لال اینٹ بھی مہیا کرلیں، گیارہ بار درود شریف پڑھنے کے بعد پیالے کو پانی سے بھرلیں اور اس کے بعد سات مرتبہ سورة واللیل اور ایک مرتبہ سورة اذا ذلزت الارض پڑھ کر آہستہ آواز آواز میں کہیں ”بستم بستم خواب و خود فلاں بن فلاں (نام مطلوب مع والدہ فلاں بن فلان کی جگہ لیں) فی حق فلاں بن فلاں (اپنا نام مع والدہ لیں) جب تک میں نہ کھولوں کوئی نہ کھول سکے، بحق ایں سورة ہائے مبارکہ“
اب پانی پر دم کردیں اور تمام پانی خود ہی پی جائیں پھر اس پیالے کو اپنے سرہانے رکھ کر لال اینٹ اس کے اوپر رکھ دیں، گویا خالی پیالے پر ڈھکن رکھ دیا ہو، اس کے بعد سوجائیں، عمل کے بعد قطعی کسی سے بات چیت نہ کریں، انشاءاللہ وہ شخص آپ کی طلب میں بے قرار ہوگا اور ضرور آپ تک پہنچنے کی کوشش کرے گا، یا رفتہ رفتہ اس کے رویے میں مثبت تبدیلی ظاہر ہوگی۔
صبح اٹھ کر پیالے اور اینٹ کو کسی ایسی جگہ دفن کردیں جو نمناک ہو، ساحل سمندر کے کنارے یا کسی دریا یا نہر کے کنارے، یہ عمل گرہن کے دن سے شروع کرکے سات روز تک کرنا ہے، اس عمل کے لیے اس گہن کا انتخاب کریں جو رات میں لگ رہا ہو، اگر خواتین یہ عمل کریں تو وہ پیالے اور اینٹ کو کسی اور کے ہاتھ سے دفن کراسکتی ہیں، یہ بھی ضروری نہیں ہے کہ سوکر اٹھنے کے فوراً بعد ہی پیالہ اور اینٹ کو دفن کرنے کے لیے دوڑ لگادیں، انہیں اٹھاکر کسی کپڑے میں لپیٹ کر احتیاط سے رکھ دیں اور دوسرے دن کسی بھی وقت دفن کرادیں، اگر مطلوبہ شخص کا کوئی استعمال شدہ کپڑا میسر آجائے اور وہ پیالے پر پلیٹ دیں تو سونے پر سہاگا ہوگا، دوسرے دن سے رات کے وقت ہی کا انتخاب کریں یعنی یہ کام رات کو سونے سے پہلے کریں اور پھر صبح اٹھ کر اینٹ اور پیالے کو دفن کرادیا کریں، ساتویں دن جو آخری ہوگا، پیالے کو دفن کرانے کے بعد کچھ مٹھائی پر فاتحہ دیں اور حسب توفیق صدقہ و خیرات کریں یا غریبوں کو کھانا کھلائیں۔
عزیزان من! اس عمل میں معمولی سی مشقت، پابندی ضرور ہے مگر اس کا صلہ بھی بہت بڑا ہے، عمل میں دشواریوں کے پیش نظر ہم کچھ اور اوقات کی بھی نشان دہی کر رہے ہیں جو اس عمل کے لیے موزوں ہوں گے۔
عمل کے دوران کوئی خاص پرہیز نہیں ہے، سوائے اس کے کہ پاک صاف رہیں، مزید یہ کہ انتہائی شدید ضرورت اور جائز مقاصد کے لیے کریں، نجی نوعیت کی ایسی خواہشات کے لیے نہ کریں جن کے بغیر بھی بہر حال زندگی گزر سکتی ہے۔