ایک نئی سیاروی گردش کا آغاز، مشکل اور سخت مہینہ

مارچ کے آخری ہفتے ہی سے سیاروی گردش کے زاویے تبدیل ہوچکے، نئے سال کی ابتدا سے جو صورت حال جاری تھی، وہ اب تبدیل ہوگی، ویدک سسٹم کے مطابق راہو کیتو (راس و ذنب) آئندہ تقریباً ڈیڑھ سال کے لیے برج جوزا اور قوس میں داخل ہوچکے ہیں، گویا پاکستان اور بھارت کے زائچوں میں دوسرے اور آٹھویں گھروں میں تقریباً ڈیڑھ سال تک قیام کریں گے، اس دوران میں کیتو زائچے کے دسویں گھر کے حاکم سیارہ زحل سے اس سال مسلسل حالت قران میں رہے گا، یہ پوزیشن بھارت و پاکستان دونوں میں سربراہ مملکت اور حکومت کے لیے خوش کن نہیں ہیں، ان کے مسائل میں اضافے کے ساتھ ان کے ساتھ سیکورٹی رسک بھی بڑھ جاتا ہے، وزیراعظم پاکستان جناب عمران خان کو اپنے تحفظ کا خصوصی طور پر خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔
سیارہ مشتری مختصر عرصے کے لیے اپریل کے مہینے میں برج قوس میں داخل ہوگا اور قوس کے ابتدائی درجات پر 30 مارچ سے 23 اپریل تک قیام کرے گا، مشتری کی یہ پوزیشن کسی طور بھی پاکستان کے زائچے میں بہتر نہیں ہے، معاشی امور میں کوئی بڑا مالیاتی بحران جنم لے سکتا ہے، ملک میں غیر معمولی حادثات و سانحات کے امکان کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، خصوصاً اپریل کی ابتدا ہی میں چوں کہ سیارہ مریخ بھی ناموافق پوزیشن میں ہوگا اور مشتری سے ناظر ہوگا، اس وقت کسی حادثے کا امکان زیادہ ہے، مزید یہ کہ ملک کی معاشی صورت حال میں اچانک کوئی نیا پریشان کن موڑ آسکتا ہے، ڈالر کی قیمت میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے، مہنگائی بڑھ سکتی ہے۔
دوسری طرف اس امکان کو بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا کہ ملک میں اعلیٰ پوزیشن رکھنے والی اہم شخصیات کی گرفتاریاں یا ان کے ساتھ حادثات کے واقعات پیش آئیں کیوں کہ سیارہ مشتری پاکستان کے زائچے میں سیارہ شمس کو بھی متاثر کرے گا۔
اپریل کا مہینہ وزیراعظم، حکومت، اپوزیشن اور عام افراد کے لیے ایک سخت اور مشکل مہینہ نظر آتا ہے، اس ماہ میں عام افراد کو زیادہ سے زیادہ صدقات و خیرات پر توجہ دینا چاہیے،خصوصاً جمعرات اور منگل کے روز دل کھول کر صدقات دیں۔

اپریل کے ستارے

ویسٹرن یونانی سسٹم کے مطابق سیارہ شمس اپنے شرف کے برج حمل میں حرکت کر رہا ہے جب کہ ویدک سسٹم کے مطابق اپنے شرف کے برج حمل میں 14 اپریل دوپہر 2 بجے داخل ہوگا، سیارہ شمس کو برج حمل میں شرف کی قوت حاصل ہوتی ہے اور برج حمل کے 19 درجے پر اسے شرف یافتہ تسلیم کیا جاتا ہے،ماہرین جفر اس وقت کا سال بھر انتظار کرتے ہیں، اہم الواح و طلسم اس وقت تیار کیے جاتے ہیں، خصوصاً قوت و اقتدار کا حصول، دنیاوی عروج و ترقی، عزت و مرتبہ حاصل کرنے کے لیے خصوصی نقش تیار کیے جاتے ہیں۔
پیغام رساں سیارہ عطارد اپنے ہبوط کے برج حوت میں حرکت کر رہا ہے اور 17 اپریل کو برج حمل میں داخل ہوگا، اپریل کے آخر تک اسی برج میں حرکت کرے گا۔
توازن اور ہم آہنگی کا سیارہ زہرہ اپنے شرف کے برج حوت میں حرکت کر رہا ہے، 17 اپریل کو درجہ ء شرف پر ہوگا۔
قوت و توانائی کا سیارہ مریخ برج جوزا میں حرکت کر رہا ہے جب کہ وسعت و ترقی کا سیارہ مشتری برج قوس میں ہے لیکن 10 اپریل کو اسے رجعت ہوجائے گی اور یہ اپنی الٹی چال پر آجائے گا، سیارہ زحل جسے استاد زمانہ کہا جاتا ہے، برج جدی میں حرکت کر رہا ہے اور 30 اپریل سے اپنی الٹی چال پر آجائے گا یعنی اسے بھی رجعت ہوجائے گی، سیارہ یورینس جو ایجادات و انکشافات سے متعلق ہے ، برج ثور میں حرکت کر رہا ہے، پراسرار سیارہ نیپچون برج حوت میں جب کہ کایا کلپ کرنے والا سیارہ پلوٹو برج جدی میں حرکت کر رہا ہے اور 24 اپریل سے یہ بھی رجعت میں چلا جائے گا، راس و ذنب بالترتیب برج سرطان اور جدی میں حرکت کریں گے۔

نظرات و اثراتِ سیارگان

اپریل کے مہینے میں سیاروی زاویے اہم اثرات کی نشان دہی کر رہے ہیں جو مثبت و منفی دونوں طرح کے ملے جلے اثرات ظاہر کریں گے،حکومت کے معاملات میں نئی تبدیلیاں دیکھنے کو ملیں گی،اس مہینے میں دو قرانات، ایک تثلیث، 6 تسدیسات اور پانچ تربیعات ہوں گی جن کی ترتیب وار تفصیل درج ذیل ہے۔
2 اپریل: عطارد اور نیپچون کے درمیان تربیع کا زاویہ قائم ہوگا جو نحس اثر رکھتا ہے، میڈیا سے متعلق بعض خبریں اہم نوعیت کی سامنے آئیں گی، کوئی اسکینڈل توجہ کا طالب ہوگا، بعض افواہیں بھی پھیل سکتی ہیں، عام افراد کے لیے یہ زاویہ غلط بیانیاں، بدگمانیاں اور کنفیوژن لاسکتا ہے، اس وقت تحریری اور تقریری معاملات میں محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی، لوگوں سے معاملات طے کرتے ہوئے اچھی طرح غوروفکر اور دیکھ بھال کرنے کی ضرورت ہوگی، کسی فراڈ یا دھوکے سے محتاط رہیں، اہم دستاویزات پر دستخط کرنے سے پہلے مکمل اطمینان کرلیں کہ آپ کوئی غلطی تو نہیں کر رہے۔
7 اپریل: عطارد اور زحل کے درمیان تسدیس کا سعد زاویہ قائم ہوگا، یہ نظر مثبت اثرات رکھتی ہے، روز مرہ امور میں بہتری اور فوائد لاتی ہے، کاموں میں آسانی پیدا ہوتی ہے، اس وقت اہم معاہدات یا نئے ایگریمنٹس کرنا بہتر ہوگا۔
10 اپریل: زہرہ اور نیپچون کے درمیان تسدیس کا سعد زاویہ جذباتی اور رومانی تعلقات میں گرم جوشی لاتا ہے، ایسے کسی بھی معاملے میں آپ جذباتی ہوکر فیصلے کرسکتے ہیں، ناراض محبوب کو منانے کے لیے اچھا وقت ہوتا ہے لیکن متوازن رہنے کی ضرورت ہوگی۔
اسی تاریخ کو شمس اور زحل کے درمیان تربیع کا نحس زاویہ قائم ہوگا، اعلیٰ عہدے اور منصب پر فائز افراد کے لیے یہ ایک نحس وقت ہے، ان کی تنزلی یا برطرفی ہوسکتی ہے، حکومت کی طرف سے سخت نوعیت کے احکامات عام افراد کی زندگی پر نامناسب اثر ڈال سکتے ہیں، مہنگائی میں اضافہ ہوسکتا ہے،عام لوگوں کو اس وقت گورنمنٹ سے متعلق معاملات میں محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی، ایسے کاموں میں رکاوٹ آسکتی ہے، زمین و پراپرٹی سے متعلق معاملات میں کوئی رسک نہ لیں۔
11 اپریل: عطارد اور پلوٹو کے درمیان تسدیس کا سعد زاویہ حکومت کے سخت فیصلوں کا اشارہ دیتا ہے جو بہر حال مثبت ہوں گے، عام افراد کے لیے یہ نظر زیادہ اہم نہیں ہے۔
12 اپریل: عطارد و مشتری کے درمیان تربیع کا نحس زاویہ سفر اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے ناموافق ہوگا، کاموں میں رکاوٹ اور دشواریاں سامنے آسکتی ہیں، کسی معاملے میں کوئی تنازع کھڑا ہوسکتا ہے۔اسی تاریخ کو زہرہ اور زحل کے درمیان تسدیس کا سعد زاویہ توازن ، ہم آہنگی اور نرم رویے سے مسائل کو حل کرنے میں مددگار ہوگا، خواتین کو اپنے نجی مسائل حل کرنے میں مدد دے گا، ان کی کارکردگی بہتر ہوگی، یہ وقت نجی تعلقات میں استحکام لانے کے لیے موافق ہے۔
13 اپریل: شمس اور پلوٹو کے درمیان تربیع کا سخت زاویہ نحس اثر رکھتا ہے،ظالمانہ کارروائیاں دیکھنے میں آتی ہیں، حکومت کے سخت اقدامات اور جارحانہ پالیسیاں نمایاں ہوتی ہیں، سخت حکومتی رویے ملکوں کے درمیان تناؤ اور کشیدگی لاتے ہیں۔
14 اپریل: عطارد اور مریخ کے درمیان تسدیس کا سعد زاویہ ٹیکنیکل نوعیت کے کاموں میں بہتری اور آسانی پیدا کرتا ہے، مشینری یا ٹرانسپورٹ کے معاملات بہتر ہوتے ہیں، متعلقہ کاروبار میں فائدہ ہوتا ہے،مشینری کی خریدوفروخت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں، عام لوگوں کی کارکردگی بہتر ہوجاتی ہے۔
اسی تاریخ کو شمس اور مشتری کے درمیان تثلیث کا سعد زاویہ صورت حال کو مزید بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوگا، حکومت کے مثبت اقدام ، نئی قانون سازیاں اور قانونی معاملات میں مثبت پیش رفت دیکھنے میں آتی ہے،مالیاتی امور کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے، اس سعد وقت میں ترقیاتی اور مالی منصوبوں کی ابتدا کرنا چاہیے، انعامی اسکیموں میں حصہ لینے کے لیے بھی یہ موافق وقت ہے۔
15 اپریل: زہرہ و پلوٹو کے درمیان تسدیس کی نظر جذبات میں شدت اور گرم جوشی لاتی ہے، یہ وقت رومانی تعلقات میں محتاط روی کا مشورہ دیتا ہے، خصوصاً خواتین کو زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی، ان کے لیے اپنے جذبات پر قابو رکھنا مشکل ہوگا۔
16 اپریل: زہرہ اور مشتری کے درمیان تربیع کا نحس زاویہ باہمی تعلقات میں کشیدگی لاتا ہے،دو افراد خصوصاً عورت اور مرد کے درمیان تناؤ اور اختلاف رائے کی صورت حال پیدا ہوسکتی ہے،خواتین کی ضروریات سے متعلق اشیاء مہنگی ہوسکتی ہیں، کسی پارٹنر شپ میں ناموافق صورت حال پریشانی کا باعث بن سکتی ہے۔
23 اپریل: شمس اور یورینس کے درمیان قران اس ماہ کا ایک اہم زاویہ ہے جو ماحول پر غیر معمولی اثرات مرتب کرے گا،حکومت کوئی غیر متوقع اچانک فیصلہ کرسکتی ہے، اس وقت چونکا دینے والے معاملات سامنے آسکتے ہیں،عام افراد کو اس وقت کسی جلد بازی ، بے چینی اور گھبراہٹ کا شکارنہیں ہونا چاہیے۔
27 اپریل: مریخ اور نیپچون کے درمیان تربیع کا نحس زاویہ خفیہ نوعیت کی کارروائیاں سامنے لاتا ہے، سازشیں، حادثات و سانحات کا امکان نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، قوت و توانائی کا خفیہ اظہار سامنے آتا ہے، چال بازیاں اور مکّاریاں اس نظر کا خاصہ ہیں۔
اپریل کے اہم سیاروی اوقات
شرف قمر: پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق اس ماہ قمر اپنے شرف کے درجے پر 6 اپریل کو 09:54 pm سے 11:48 pm تک رہے گا، جب کہ جی ایم ٹی ٹائم کے مطابق 04:54 pm سے 06:48 pm تک شرف یافتہ ہوگا، دیگر ممالک سے متعلق افراد جی ایم ٹی ٹائم سے اپنے شہر کا فرق معلوم کرکے وقت کو درست کرسکتے ہیں، خیال رہے کہ قران شمس و قمر 5 اپریل کو ہوچکا ہوگا اور قمر اپنی غروب پوزیشن سے بھی نکل گیا ہوگا، 6 اپریل ہی کو رویت ہلال کا امکان موجود ہے گویا یکم شعبان 7 اپریل کو متوقع ہے، اس اعتبار سے شرف قمر طاقت ور ہوگا، اس وقت میں ضروری وظائف، نقش و طلسم وغیرہ کی تیاری مناسب ہوگی، حسب ضرورت نقش و وظائف کے لیے ویب سائٹ پر علم جفر سے متعلق ’’جفر آثار‘‘ پر کلک کریں اور متعلقہ اعمال کی تیاری کا طریقہ نوٹ کرلیں۔
شرف شمس: سیارہ شمس اس ماہ پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 8 اپریل کو 07:59 am سے درجہ ء شرف پر آئے گا اور 9 اپریل 08:23 am تک شرف یافتہ ہوگا، جی ایم ٹی ٹائم کے مطابق 8 اپریل 03:59 am سے 9 اپریل 03:23 am تک درجہ ء شرف پر ہوگا۔

ساعاتِ شمس

8 اپریل کو کراچی کے لوکل ٹائم کے مطابق پہلی ساعتِ شمس صبح 10:28 am سے 11:31 am تک ہوگی، جب کہ دوسری ساعت شام 05:47 pm سے 06:50 pm تک رہے گا اور تیسری ساعت 9 اپریل رات 12:33 am سے 01:30am تک رہے گی، یہی ساعتیں کام کی ہیں۔

لوح اسم اعظم

شرف شمس کے موقع پر خصوصی طور پر فتح نامہ تیار کیا جاتا ہے، اس کا طریقہ ویب سائٹ پر جفر آثار میں موجود ہے، ضرورت مند استفادہ کرسکتے ہیں، اس موقع پر لوح اسم اعظم بھی تیار کی جاسکتی ہے ، یاد رہے کہ اسم اعظم صرف ایک ہی ہے اور وہ ہے اسم ذات ’’اللہ ‘‘ باقی تمام اسمائے الٰہی اسمائے صفات باری تعالیٰ ہیں ، ہمارے یہاں اہل تصوف دیگر اسمائے صفات کو بھی اسم اعظم قرار دیتے ہیں جن میں یا حی یا قیوم سر فہرست ہیں ۔دونوں اسمائے الٰہی کی لوح حرفی بھی شرف شمس میں تیار کی جاسکتی ہے، اسم اعظم کے معنی سب سے بڑا نام ہے اور وہ سوائے اللہ رب العزت کے کس کا ہوسکتا ہے ۔
اسم اللہ کے ابجد قمری سے اعداد 66 ہیں ۔ ا ل ل ہ ۔ 1+30+30+5=66 ۔
اب 66 کے مرکب عدد کی کرشمہ سازی کے بارے میں بھی جان لیجئے ، یہ عدد قدیم زمانوں سے مقدس و متبرک سمجھا جاتا رہا ہے ، آثار قدیمہ کی کھدائی کے دوران میں پتھروں اور دھاتوں کی ایسی تختیاں برآمد ہوتی رہی ہیں جن پر یہ عدد کندہ پایا گیا یا بعض قدیم نقوش و الواح پر اس کا استعمال نظر آتا ہے ، بر صغیر کے عظیم جفار صاحبِ رموز الجفر لکھتے ہیں ’’ مجھے یہ تحقیق نہ ہوسکا کہ قدیم زمانے کے لوگ اس عدد کو کیوں مقدس و متبرک مانتے تھے ، البتہ اسلام کی سربلندی سے یہ راز فاش ہوا کہ 66 عدد اسم ذات اللہ کے ہیں۔ ‘‘
66 عدد کے نقوش کی کتب جفر و عملیات میں کوئی کمی نہیں ، علم النقوش پر دسترس رکھنے والا کوئی بھی صاحب علم 66 کا نقش کسی بھی انداز میں مرتب کرسکتا ہے مگر اس کا طبعی نقش عجیب و حیرت انگیز ہے ، یہ علم ریاضی کا بھی ایک حیرت انگیز شاہ کار ہے، ہم نے اپنی زندگی میں اس سے زیادہ موثر و باقوت اور حیرت انگیز نتائج کا حامل کوئی دوسرا نقش نہیں دیکھا جس کے فوائد بھی بے شمار ہیں اور خصوصاً قوت و غلبہ ، اقتدار اعلیٰ ، عزت و منزلت کے حصول میں بھی یہ اپنا لاثانی اثر دکھاتا ہے ، تسخیرِ خلق و افسران و حکام، مقابلے میں کامیابی ، سحر و جادو یا ماورائی اثراتِ بد سے حفاظت ، دنیاوی حادثات اور بیماریوں سے تحفظ اس لوح اسم اعظم کی نمایاں خصوصیات ہیں، اگر زائچہ پیدائش میں سیارہ شمس کمزور ہو یا ناقص اثرات کا شکار ہو تو یہی لوح اسم اعظم اس خرابی کو بھی دور کرتی ہے۔
قصہ مختصر یہ کہ اسم اللہ کے اثر و طاقت کے بارے میں مزید کچھ کہنا چھوٹا منہ اور بڑی بات کا ماجرا ہوگا ، ہم یہاں یہ لوح اسم اعظم اس کے تمام لوازمات کے ساتھ دے رہے ہیں ۔
شرفِ شمس کے دوران میں شمس کی ساعت میں اس لوح کو سونے ، چاندی یا عقیق سرخ یا زرد کی تختی پر کندہ کرنا افضل ہوگا ، اگر اس کی توفیق نہ ہو تو ہرن کی جھلی پر یا گولڈن کاغذ پر مشک و زعفران اور عرق گلاب کی روشنائی سے با وضو ہوکر لکھا جائے اور اس دوران میں بخور عود و صندل سرخ کا جلایا جائے، لباس کو عطرِ مشک سے معطر کیا جائے ۔
اس نقش کے 32 خانے ہیں اور نقش کی چال بہت سادہ اور آسان ہے ، نمبر ایک سے شروع کرکے 32 تک تمام خانے ترتیب وار بھرتے چلے جائیں، نقش اپنی صحیح چال سے مکمل ہوجائے گا ۔ نقش کے ارد گرد اسمائے شمس ابرصا صبرصا صارصا صورصا اور وکفیٰ بااللہ شہیداً محمد رسول اللہ لکھیں اور نقش کی پشت پر طلسم شمس، عزیمت اور موکلات لکھیں۔

 

طلسم شمس

طلسم شمس کے نیچے موکلات کے نام لکھیں جو یہ ہیں ’’ یا روقیائل ابو عبداللہ المذہب ‘‘
اس کے نیچے یہ عزیمت لکھیں ’’ اللھم سخرت جمیع خلقک کما سخرت لسلیمان بن داؤد علیہ السلام
نوٹ: جو لوگ یہ تمام کام خود نہ کرسکیں وہ ہمارے آفس سے براہ راست رابطہ کرسکتے ہیں یا سیل نمبر +92300-2107035 پر براہ راست رابطہ کریں، اسی نمبر پر واٹس ایپ بھی موجود ہے۔

 

 شرف زہرہ

سیارہ زہرہ پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 17 اپریل 01:50 pm سے 18 اپریل 09:40 am تک درجہ ء شرف پر رہے گا، جی ایم ٹی ٹائم کے مطابق 17 اپریل 08:50 am سے 18 اپریل 04:40 am تک شرف یافتہ ہوگا،شرف زہرہ سے متعلق جفری اعمال ویب سائٹ پر ’’جفر آثار‘‘ میں دیکھے جاسکتے ہیں، مزید خصوصی نقش و طلسم ان شاء اللہ آئندہ ہفتے دیے جائیں گے، اپنی ضرورت کے مطابق براہ راست رابطہ کرکے مشورہ کرسکتے ہیں۔

قمر در عقرب

سیارہ قمر اپنے ہبوط کے برج میں پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق 19 اپریل کو 09:01 pm سے 10:41 pm تک درجہ ء ہبوط پر ہوگا، جب کہ جی ایم ٹی ٹائم کے مطابق 19 اپریل کو 04:01 pm سے 05:41 pm تک ہبوط یافتہ ہوگا،یہ انتہائی نحس وقت تسلیم کیا جاتا ہے، اس وقت بندش سے متعلق اعمال کیے جاتے ہیں، بری عادتوں اور دیگر برائیوں سے روکنے کے لیے ، مخالفین کی زبان بندی، دشمنوں سے تحفظ کے لیے بھی اس وقت میں نقوش و طلسم تیار ہوتے ہیں، طریقہ ء کار ویب سائٹ پر دیکھا جاسکتا ہے اور خصوصی ضرورت کے تحت براہ راست دفتر سے رابطہ کرکے مشورہ کیا جاسکتا ہے۔